ایک شخص ایک لڑکے کے عشق میں اس حد تک مبتلا ہوگیا ہے کہ اس کے بغیر رہنا بھی مشکل ہو گیا، اس پر انتہا درجہ کے اخراجات کرنا، تعلق میں غلط کاری نہیں تھی، لیکن اس کی چھوٹی چھوٹی باتوں پر خود کو تکلیف دیتا تھا۔ اب تعلق ذرا کم زور پڑا تو اس کی یادوں میں تنہائی اختیار کر لی، ہر وقت دل پر غم کا انبار لیے رہتاہے۔ خدارا کوئی ایسا حل بتائیں کہ اس لڑکے کی یادوں سے اس کی جان ہمیشہ کے لیے چھوٹ جائے۔
بصورتِ مسئولہ مندرجہ ذیل آیت عشاء کی نماز کے بعد گیارہ مرتبہ پڑھ کر مذکورہ مریضِ قلب (خود یا کوئی اس) کے سینے پر دم کرے، ان شاء اللہ افاقہ ہوگا۔
{زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَاءِ وَالْبَنِينَ وَالْقَنَاطِيرِ الْمُقَنْطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَالْأَنْعَامِ وَالْحَرْثِ ذَلِكَ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَاللَّهُ عِنْدَهُ حُسْنُ الْمَآبِ}
اس کے ساتھ ساتھ اس کے لیے دعائیں کریں، اس کا تعلق مسجد سے جوڑیں، معتمد دینی کتب کا مطالعہ کروائیں اور کسی متبعِ شریعت صاحبِ نسبت بزرگ سے اصلاحی تعلق کی ترغیب بھی دیں۔
اگر وہ خود رات کے وقت دنیاوی کاموں سے فارغ ہوکر غسل کرکے صاف کپڑے (جو دھلنے کے بعد ابھی تک پہنے نہ گئے ہوں) پہن کر دو رکعت صلاۃ التوبہ پڑھے، اور گڑگڑا کر درج ذیل دعائیں مانگے تو امید ہے کہ ان شاء اللہ اس کا دل اس بیماری سے صاف ہوجائے گا:
1- ’’اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْئَلُكَ الْهُدیٰ وَالتُّقیٰ وَالْعَفَافَ وَالْغِنیٰ‘‘.
2- ’’اَللّٰهُمَّ حَبِّبْ إِلَيَّ الْإِيمَانَ وَزَيِّنْهُ فِي قُلْبِيْ، وَكَرِّهْ إِلَيَّ الْكُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَالْعِصْيَانَ، وَاجْعَلْنِيْ مِنَ الرَّاشِدِينَ ‘‘.
3 - ’’ يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ‘‘. فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200745
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن