’’تھیہ‘‘ (خدا کا تحفہ)، ’’تھیہ فاطمہ‘‘، علم العدد کی رو سے نام رکھنا جائز ہے؟ اور کیا ’’تھیہ‘‘ نام رکھنے میں کوئی حرج تو نہیں؟
لفظِ ’’تھیہ‘‘ خدا کے تحفے کے معنی میں نہیں ملا، لہذا ’’فاطمہ‘‘ نام سے پہلے ’’تھیہ‘‘ لفظ نہ بڑھائیں، صرف ’’فاطمہ‘‘ نام رکھ لیں.
نام رکھنے کے حوالے سے ہمیں تعلیم ہے کہ اچھے اور بامعنیٰ نام رکھیں، یا انبیاءِ کرام علیہم السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نام یا نیک مسلمانوں میں جن ناموں کا معمول ہو وہ نام رکھے جائیں۔ اعداد کے ناموں پر اثر کی حقیقت نہیں ہے، باقی ’’علم العدد‘‘ کی رو سے اس شرط کے ساتھ نام رکھنا جائز ہے کہ ان اعداد کو مؤثر نہ سمجھا جائے اور وہ نام بامعنی ہو . فقط وا للہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200175
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن