1۔شادی شدہ عورت اپنے میکے جائے دس دن یا پندرہ دن یا اس سے زیادہ دن تو وہاں قصر کرے گی یا نہیں؟
2۔ایسے ہی آدمی اپنے سسرال جائے تو کیا حکم ہے؟
3۔ٹرین ڈرائیور ،ٹرین کے اندر کام کرنے ولاملازم،پائلٹ،بحری جہاز کے ملازمین کیا کریں گے؟
2۔1 شادی شدہ عورت کا میکہ اگر اس کے گھر سے مسافت شرعی کے فاصلے پر ہے تواپنے میکہ میں پندرہ دن سے کم قیام کی صورت میں قصر اداکرے گی ،پندرہ دن یا اس سے زائد دنوں کے لیےجائے گی تو پوری نماز اداکرے گی،یہی تفصیل آدمی کے سسرال جانے میں ہے۔
3۔ٹرین کاڈرائیور،ٹرین کے اندر کام کرنے والاملازم،پائلٹ،بحری جہاز کے ملازمین ان سب کا حکم یہ ہے کہ جس جگہ یہ جارہے ہوں اگر اس کا فاصلہ ان کے شہر کی حدود سے سوا ستتر کلومیٹر یا اس سے زائدہو تو جب یہ اپنے شہر سے باہر نکل جائیں گے تو واپس اپنے شہر میں داخل ہونے تک قصر کریں گے ۔
فتاوی قاضیخان میں ہے:
"إذاجاوز المقیم عمران مصرہ قاصدًا مسیرۃ ثلاثة أیام و لیالیھا بسیر الإبل أو مشي الأقدام یلزمه قصر الصلاۃ."
(الخانیہ علی ہامش الھندیہ 164/1،کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ المسافر ط: رشیدیہ)
فتاوی تاتار خانیہ میں ہے:
"و عندنا مالم ینو الإقامة خمسة عشر یومًا لایتمّ الصلاۃ."
(5/2 ط:ادارۃ القرآن)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201447
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن