اگر عورت کو جہاز پر 2 گھنٹے کا سفر اکیلے کرنا پڑے اور اس کے ساتھ کوئی محرم بھی نہ ہو تو کیا وہ مجبوری میں اکیلے سفر کر سکتی ہے؟
عورت کے لیے سفر شرعی میں محرم کا ہونا ضروری ہے اور سفر شرعی اڑتالیس میل یعنی تقریباً (۲۴ء۷۷)سوا ستترکلو میٹرہوتاہے؛ لہذا ایسے سفر میں محرم کا ہونا ضروری ہے چاہے جتنی جلدی سفر طے ہوجائے۔ حدیث شریف میں ہے:
"عن أبي هریرة رضي اللّٰه عنه قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم: لایحل لامرأة مسلمة تُسافر مسیرة لیلة إلا ومعها رجلٌ ذو حُرمة منها". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200453
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن