کیا کسی حدیث میں عورت کو گھوڑے پر سواری سے منع فرمایا گیا ہے؟ ھمارے ایک دوست کہتے ہیں کہ آج کل کی موٹر سائیکل گھوڑے کے قائم مقام اور مشابہ ہے ، لہذا عورت کے لیےموٹر سائیکل پر سوار ہونا ٹھیک نہیں ہے ، کیا یہ بات درست ہے؟
عورت کی گھوڑے پر سواری کے متعلق ایک حدیث مشہور ہے :
’’لعن الله الفروج علی السروج‘‘. (یعنی گھوڑوں پر سواری کرنے والی عورتوں پر اللہ تعالی کی لعنت ہو ) لیکن ملاعلی قاری رحمہ اللہ اور دیگر محدثین اس حدیث کو بے اصل قرار دیتے ہیں، (الاسرار المرفوعہ )
البتہ عمومی طور پر احادیث میں عورتوں کے لیے مردوں کی مشابہت شرعاً ناپسندیدہ اور ممنوع ہے، اسی بنا پر بلاضرورت لہو ولعب کے لیے یا زیب وزینت کی نمائش کی غرض سے گھوڑے پر سواری کرنا جائز نہیں، تاہم اگر کوئی ضرورت پیش آجائے تو گنجائش ہے، یہی حال موٹر سائیکل پر سواری کرنے کا ہے کہ بلاضرورت عورت موٹر سائیکل پر سوار نہ ہو، اور کسی ضرورت اور مجبوری کی صورت میں محرم کے ساتھ ، پردے کا اہتمام کرتے ہوئے سواری کرسکتی ہے۔ لیکن مردوں کی طرح اسے نہیں بیٹھنا چاہیے، اور اگر ضرورۃً ایسے بیٹھنا پڑے تو مرد (خواہ محرم ہو) سے کچھ فاصلہ رکھ کر بیٹھے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143901200003
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن