میں فرض غسل کرنے کے لیے گیا، غسل کے فرائض پورے کیے، لیکن یہ یاد نہیں رہا کہ نیت کی تھی یا نہیں؟ کیا اب مجھے دوبارہ غسل کرنا پڑے گا یا میرا غسل ہو گیا ہے؟
آپ کا غسل ہو گیا، دوبارہ غسل کرنے کی ضرورت نہیں، البتہ نیت کرنا سنت ہے، اگر نیت نہیں کی تو سنت کے ثواب سے محرومی رہی۔ واضح رہے کہ نیت نام ہے دل کے ارادے کا، اس کے لیے الفاظ ضروری نہیں ہیں، اس لیے اگر غسل سے پہلے آپ کے دل میں یہ ارادہ تھا کہ میں عبادات کی ادائیگی یا طہارت کے حصول کے لیے غسل کررہاہوں تو نیت ادا ہوگئی۔
الفقه الإسلامي وأدلته للزحيلي (1/ 527):
"وأوجب الجمهور (غير الحنفية) النية للغسل كالوضوء ؛ للحديث: «إنما الأعمال بالنيات»". والابتداء بالنية عند الحنفية سنة؛ ليكون فعله تقرباً يثاب عليه، كالوضوء". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200380
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن