(۱)غیر مسلم سے ادھارلے کرنیکی کے کسی کام میں لگاسکتے یا کسی کاروبار میں لگاسکتےہیں ؟
(۲)اپنے بچے پربینک کی تنخواہ سے دینی تعلیم یعنی حفظ قرآن کراسکتےہیں؟
(۱) غیر مسلم سے ادھار رقم لے کر نیکی کے کام میں صرف کرنا یا کاروبار میں لگانا جائز ہے۔
(۲) بینک کی تنخواہ حلال نہیں؛ لہذا اسے بچے کی تعلیم و تربیت میں صرف کرنا بھی جائز نہیں ہے۔
اگر اس سوال کا مقصد بینک کی تنخواہ کو غیر مسلم سے قرض لے کر حلال کرنے کا حیلہ کرنا ہو تو واضح رہے کہ یہ حیلہ شرعاً درست نہیں،اس سے حرام آمدن حلال نہیں ہوتی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200150
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن