اگر کوئی شخص مثلاً زید صرف لفظ "چھوڑ" کو طلاق کی نیت سے بولے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ جس وقت زید نے بولا ہے اس وقت وہ اکیلا ہے ۔ بیوی موجود نہیں ۔ ان دونوں کے درمیان کوئی جھگڑا بھی نہیں ۔
اگر کوئی شخص تنہائی میں یا بیوی کے سامنے زبان سے صرف لفظ '' چھوڑ '' استعمال کرتاہےتو اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201508
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن