بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن مجید کو لانے والے فرشتے کا نام اور سورۂ فاتحہ اور سورۂ بقرہ کی بشارت دینے والا فرشتہ


سوال

 کیا حضرت جبریل علیہ السلام کے علاوہ کسی اور فرشتہ نے کوئی سورت یا آیت لائی؟  سورہ  فاتحہ  کے متعلق آیا کہ ایک فرشتہ لے کر آیا جو کبھی نہیں آیا،  اس نے دو نور کی بشارت دی،سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کی آخری آیت ۔

جواب

رسول اللہ ﷺ کے پاس قرآنِ  مجید  لانے والے فرشتے حضرت جبرئیل علیہ السلام ہی ہیں، باقی آپ نے جس روایت کا ذکر کیا ہےاس میں  سورۃ فاتحہ اور سورۂ  بقرہ کی آخری دو آیتوں کی فضیلت بیان ہوئی ہے ، وہ  یہ ہے کہ : حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ  اس اثناء میں کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نبی ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ اچانک اوپر سے ایک آواز سنی تو آپ  ﷺ نے اپنا سر مبارک اٹھایا،  حضرت جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا کہ یہ دروازہ آسمان کا ہے جسے صرف آج کے دن کھولا گیا، اس سے پہلے کبھی نہیں کھولا گیا، پھر اس سے ایک فرشتہ اترا، حضرت جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا کہ یہ فرشتہ جو زمین کی طرف اترا ہے  یہ آج سے پہلے کبھی نہیں اترا، اس فرشتے نے سلام کیا اور کہا کہ آپ ﷺ کو ان دو نوروں کی خوش خبری ہو جو آپ ﷺ کو دیے گئے، جو کہ آپ ﷺ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دیے گئے ،ایک سورت الفاتحہ اور دوسری سورت البقرہ کی آخری آیات،  آپ ﷺ  ان میں سے جو حرف بھی پڑھیں گے آپ ﷺ کو اس کے مطابق دیا جائے گا۔

یعنی جو سورتیں آپ کو اللہ نے عطا  کی تھیں اس کی فضیلت بتانے کے لیے آسمان کا دروازہ کھلا اور ایک خاص فرشتہ اترا، اور اس نے اس کی فضیلت آپ  ﷺ  کو بتائی ہے، نہ کہ وہ سورتیں آپ ﷺ پر لے کر نازل ہوا۔

صحيح مسلم (1 / 554):

"حدثنا حسن بن الربيع، وأحمد بن جواس الحنفي، قالا: حدثنا أبو الأحوص، عن عمار بن رزيق، عن عبد الله بن عيسى، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس، قال: بينما جبريل قاعد عند النبي صلى الله عليه وسلم، سمع نقيضا من فوقه، فرفع رأسه، فقال: " هذا باب من السماء فتح اليوم لم يفتح قط إلا اليوم، فنزل منه ملك، فقال: هذا ملك نزل إلى الأرض لم ينزل قط إلا اليوم، فسلم، وقال: أبشر بنورين أوتيتهما لم يؤتهما نبي قبلك: فاتحة الكتاب، وخواتيم سورة البقرة، لن تقرأ بحرف منهما إلا أعطيته".

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200888

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں