ایک شخص ںے قسطوں پر پلاٹ لیا ہوا ہے، لیکن ابھی اس کی قسطیں مکمل نہیں ہوئیں تو کیا اس پر زکاۃ اور قربانی ہو گی؟
مذکورہ شخص کے پاس جو نقدی رقم، سامانِ تجارت، سونا اور چاندی ہے، اس کی قیمت جمع کرکے جس قدر اس سال میں مذکورہ پلاٹ کی رقم ادا کرنی ہے اسے وضع (منہا) کیا جائے۔ پھر اگر سال پورا ہونے کے بعد مذکورہ شخص صاحبِ نصاب ہو تو اس پر زکوۃ واجب ہوگی اور اسی طرح اگر قربانی (عید الاضحی) کے دنوں میں وہ صاحبِ نصاب ہو تو اس پر قربانی بھی واجب ہوگی۔
نوٹ : اگر مذکرہ پلاٹ آگے بیچنے کی نیت سے لیا ہو تو اس کی موجودہ کل قیمت کو سامانِ تجارت میں شمار کرکے اس میں سے رواں سال کی واجب الادا قسطیں منہا کی جائیں گی۔ فقطواللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200394
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن