بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا شوہر بیوی کا دودھ پی سکتا ہے؟


سوال

کیا شوہر بیوی کا دودھ پی سکتا ہے؟

جواب

شوہر کے لیے بیوی کا دودھ پینا جائز نہیں ہے ،البتہ اگر کسی نے اپنی بیوی کادودھ پی لیا تو اس سے بیوی مرد پر حرام نہیں ہوگی، لیکن جان بوجھ کر بیوی کا دودھ پینے کی وجہ سے شوہر گناہ گار ہوگا۔

فتاوی رحیمیہ میں ہے :

’’بڑی عمر میں کسی عورت کا دودھ پیناجائز نہیں، حرام ہے۔لیکن نکاح نہیں ٹوٹے گا، گناہ گار ہوگا۔لہذا صورتِ مسئولہ میں مردوعورت دونوں سخت گناہ گار ہیں، اور خدا ورسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کے نافرمان ہیں ، ان کو اس ناپاک حرکت سے توبہ کرکے باز آنا ضروری ہے‘‘۔

(ج:8، ص:20، ط:دارالاشاعت)

وفي الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة :

"(ولم يبح الإرضاع بعد مدته)؛ لأنه جزء آدمي، و الانتفاع به لغير ضرورة حرام على الصحيح، شرح الوهبانية".

(ج:3، ص:211، ط:سعید)

وفيه ايضا:

"مص رجل ثدي زوجته لم تحرم".

(ج:3، ص:225، ط:سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506100871

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں