میں نے الگ الگ جگہ پیسے انویسٹ کیے ہیں، مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا ان پیسوں پہ زکات ہے یا نہیں ؟
صورتِ مسئولہ میں آپ نے جس جس کاروبار میں رقم انوسٹ کی ہوئی ہے، اس پر بھی زکات ادا کرنا لازم ہے، حساب کا طریقہ کار یہ ہوگا کہ آپ ہر جگہ سے یہ معلومات حاصل کرلیں کہ آپ کی کتنی رقم سے تجارتی اشیاء خریدی گئی ہیں، پس ان اشیاء کی قیمتِ فروخت کے اعتبار سے حساب کرکے کل سرمایہ کا ڈھائی فی صد بطورِ زکات ادا کرنا آپ پر لازم ہوگا، اسی طرح جو رقم نفع کی صورت میں حاصل ہوچکی ہو اس میں جو آپ کا حصہ ہوگا اسے بھی شامل کرکے زکات ادا کرنا ہوگی۔
البتہ آپ کی جتنی رقم سے تجارت کی ضرورت کی اشیاء (مشینری، ٹیبل، کرسی، ریک وغیرہ) خریدی گئی ہوں، اتنی رقم پر زکات واجب نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200915
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن