اکثروبیشتر مرغی کی ران کے اندورنی حصے(ہڈی اور اس سے متصل گوشت) کا رنگ جامنی یا گہرا لال ہوتا ہے جو یقیناً اس بات کی علامت ہوتا ہے کہ مرغی کا خون اس حصہ سے مکمل طورپر نہیں نکلا اور پکانے کے دوران وہ اس ہی حصے میں جذب ہوگیا ہے، ایسی صورت میں اس حصے کا کھانا کیسا ہے؟
خون کے جو اثرات مذبوحہ جانور کے اندرونی اعضاء پر نذر آتے ہیں، وہ دراصل بہنے والا خون نہیں ہوتا، اس حصے کو پکانا اور کھانا جائز ہے۔
المحيط البرهاني في الفقه النعماني (1/ 189):
"وفي «عيون المسائل»: الدم الملتزق باللحم إن كان ملتزقاً من الدم السائل بعدما سال كان نجساً، وإن لم يكن ملتزقاً من الدم السائل لم يكن نجساً".
"کبیری"میں ہے:
"ما لزق من الدم السائل باللحم فهو نجس، وما بقي في اللحم والعروق من الدم الغیر السائل فلیس بنجس". (ص:195، فصل في الآسار، سهیل أکادمي) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200098
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن