ایک حاجی صاحب نے طوافِ زیارت کے بعد سعی سہواً مروہ سے شروع کی اور سات چکر مکمل کرنے کے بعد صفا پر سعی ختم کر دی۔ اب اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
سعی کا صفا سے شروع کرنا واجب ہے، اگر کسی شخص نے سعی کو مروہ سے شروع کیا تو اس کا پہلا چکر (جو اس نے مروہ سے صفا کی طرف کیا وہ) سات چکروں میں شمار نہیں ہو گا، اس کے بعد اس کو سات چکر پورے کرنا لازم ہوں گے۔
اگر کسی نے ایسا کیا اور پہلے چکر کا اعادہ نہیں کیا تو ایسے شخص پر ایک چکر چھوڑنے کی وجہ سے ایک صدقۃ الفطر کی مقدار صدقہ کرنا واجب ہوگا۔ اب سعی کا اعادہ یا دم واجب نہیں ہوگا۔
الأصل المعروف بالمبسوط للشيباني (2/ 407):
"وإن بدأ بالمروة وختم بالصفا حتى فرغ أعاد شوطًا واحدًا؛ لأنّ الذي بدأ فيه بالمروة، ثم أقبل منها إلى الصفا لايعتد به وإن ترك السعي فيما بين الصفا والمروة رأسًا في حج أو عمرة فعليه دم، و كذلك إن ترك منه أربعة أشواط، وإن ترك ثلاثة أشواط أطعم لكل شوط مسكينًا نصف صاع من حنطة إلا أن يبلغ ذلك دمًا".
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144105200162
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن