آج کل کچھ لوگ مزدوری کے لیے ان لیگل طریقے سے یورپ وغیرہ جاتے ہیں مختلف راستوں سے جان ہتھیلی پہ رکھ کر، کیا یہ عمل درست ہے؟ اور اس کی آمدنی کی حلت و حرمت کا کیا حکم ہے؟
اسلامی ممالک میں معاش کے جائز ذرائع میسر ہوتے ہوئے غیر اسلامی ممالک میں صرف روزی کمانے کے لیے جانا پسندیدہ نہیں ہے، اگر اسلامی ممالک میں تلاش کے باوجود ذریعہ معاش نہ ملے، اور غیر اسلامی ملک میں جاکر ایمان و اعمال اور اسلامی تہذیب وآداب کی حفاظت کے ساتھ روزی حاصل کی جائے تو اس کی اجازت ہے۔ تاہم روزی حا صل کرنے کے لیے کوئی ایسا راستہ اختیار کرنا درست نہیں جس سے جان یا عزت خطرے میں پڑجائے ، لیکن اگر مذکورہ طریقہ اختیار کرکے کوئی شخص چلا جائے تو حلال ذریعے سے جو آمدنی حاصل ہو وہ حلال ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200094
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن