امام کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں تو کیا قعدہ التحیات پڑھیں گے یا خاموش رہیں گے یا درود بھی پڑھیں گے، جب کہ اپنی رکعت نکل چکی ہے؟ اگر غلطی میں کوئی پورا پڑھ لے تو کیا سجدہ سہو کرنا ہوگا؟
مسبوق کے لیے مستحب یہ ہے کہ قعدۂ اخیرہ میں التحیات اس طرح ٹھہر ٹھہر کر پڑھے کہ امام کے سلام پھیرنے تک ختم کرلے، اس کے لیے درود شریف اور دعا وغیرہ پڑھنے کا حکم نہیں ہے؛ لیکن اگر پڑھ لے توسجدہ سہو لازم نہیں ہو گا۔
"من جملتها أنه قیل: إذا فرغ المسبوق من التشهد قبل سلام الإمام یکرره من أوله، وقیل: یکرر کلمة الشهادة، وقیل: یسکت، وقیل: یأتي بالصلاة والدعاء، والصحیح أنه یترسل لیفرغ من التشهد عند سلام الإمام". (کبیري، ص: ۴۴۱)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200583
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن