ایک خاتون کے ذمہ تین ماہ کے روزوں کا فدیہ ہے، بیماری ایسی ہے کہ جس سے صحت یابی کا امکان نہیں ہے۔اور غریبب اتنی کہ اس کا اپنا گزربسر زکاۃ سے ہوتا ہے، وہ فدیہ کیسے دے گی؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ خاتون کو جب زکات کی رقم موصول ہو تو وہ اس کی مالک بن جائے گی، جیسے وہ اپنی دیگر ضروریات میں صرف کرنے کی مجاز ہے، اسی طرح یہ رقم وہ روزوں کے فدیے میں ادا کرسکتی ہے، البتہ اگر زکات میں وصول شدہ رقم سے اتنی رقم نہ بچتی ہو کہ وہ فدیہ ادا کرسکے تو اسے چاہیے کہ وہ وسعت کا انتظار کرے، اور اللہ تعالیٰ سے دعا واستغفار بھی کرتی رہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200947
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن