ایک جماعت ہونے کے بعد کیا مسجد میں دوسری جماعت کرائی جا سکتی ہے؟ برائے مہربانی حدیث کے حوالے سے جواب دیجیے گا!
محلے کی مسجد (جہاں امام ومؤذن مقرر ہو) میں اگر باقاعدہ اذان واقامت کے ساتھ اہلِ محلہ جماعت کراچکے ہوں تو مسجد کی حدود کے اندر دوسری جماعت کرانا مکروہِ تحریمی ہے، مسجدِ شرعی کی حدود سے باہر دوسری جماعت کروائی جاسکتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ دو فریقوں کے درمیان صلح کرانے تشریف لے گئے، جب واپس تشریف لائے تو مسجدِ نبوی میں جماعت ہوچکی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجدِ نبوی میں دوسری جماعت نہیں کروائی، بلکہ گھر تشریف لے گئے اور اہلِ خانہ کو جمع کرکے جماعت سے نماز ادا فرمائی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200572
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن