امام صاحب نے مدرسہ، مسجد کے بالائی حصہ پر بنایا ہے، جس کا الیکٹرک خرچ مسجد کے فنڈ سے ایک سال تک دیا جاتا رہا، پھر نئی کمیٹی کے بولنے پر ادا کیا جانے لگا، ایسے امام صاحب اور ان کی امامت کا شرعی حکم کیا ہے؟ اور مدرسہ کی یہ پالیسی شرعاً درست تھی یا غلط؟
جامعہ علوم اسلامیہ کے دار الافتاء کے اصولوں میں سے یہ ہے کہ اس قسم کے سوالات کے جواب اس وقت دیے جاتے ہیں جب کہ مسجد کمیٹی کے آفیشل لیٹر پیڈ پر سوال لکھ کر دارالافتاء میں مسجد کمیٹی کی جانب سے جمع کرایا جائے، لہذا مذکورہ اصول کے مطابق سوال لکھ کر دار الافتاء سے براہ راست معلوم کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202074
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن