یہاں ایران میں ایک موبائل کمپنی اپنے کسی صارف کو ایک اپلیکیشن کا میسیج بھیجتی ہے، اس میسیج کو آگے 20 لوگوں کو فارورڈ کرنےکی دعوت دیتی ہے, اب فارورڈ کرنے والے کی دعوت پر اگر 20 آدمی اپنے موبائلوں میں اس ایپ کو استعمال کریں گے تو اس پہلے صارف(فارورڈ کرنے والے) کو کمپنی کی طرف سے مثلاً ہزار روپے کا فری بیلنس ملے گا. سوال یہ ہے کہ کیا اس شخص کے لیے اس فری بیلنس کا استعمال شرعاً کیسا ہے؟ یاد رہے یہ شخص جب بیس آدمیوں کو میسیج بھیجتا تو وہ میسیج فری نہیں ہوتے، بلکہ اس کے بھی بیلنس میں کچھ کٹوتی ہوتی ہے.
مذکورہ موبائل کمپنی کی طرف سے مذکورہ انعامی اسکیم کے نتیجے میں ملنے والے فری بیلنس کا استعمال شرعاً جائز ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010201249
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن