مکتب کے ادارے میں تدریس کے لیے ایک قاری صاحب آئے جو مجود اور پڑھانے میں تجربہ کار ہو،تو مہتمم کا ان کو صرف اس وجہ سے مکتب کا استاد نہ رکھنا کہ مکتب کا ضابطہ یہ ہے کہ قاری صاحب شادی شدہ بھی ہوں۔ کیا مہتمم صاحب کا شرعاً یہ ضابطہ درست ہے؟
مکتب میں تقرر کے لیے مہتمم کو اختیار ہے کہ ادارے کی بہتری کے لیے جو شرائط مناسب ہوں، مقرر کرے؛ لہٰذا چھوٹے بچوں کو پڑھانے یا ان کی تربیت کے لیے قاری صاحب کے شادی شدہ ہونے کی شرط لگانا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200602
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن