میرب،حورب،میرال نام کیسے ہیں؟
1۔ "میرب" عربی زبان میں"ارب" سے ماخوذ ہے، اس کے ماخذ کے اعتبار سے اس کے مختلف معانی ہوسکتے ہیں: جسم کاٹنے کا آلہ، حاجت پوری کرنے کا آلہ، ہوشیار اور ماہر۔
اگر بچی کا نام رکھنا ہے تو بہتر ہے کہ میرب کی بجائے "اَریبہ" نام رکھ لیا جائے اور لڑکے کا نام رکھنا ہے تو "اریب" نام رکھ لیں، اس صورت میں معنیٰ متعینہ طور پر "ہوشیار" اور "ماہر" ہوگا۔
2۔۔ "میرال": عربی لغات میں تلاش کے باوجود کسی مناسب معنی کے لیے اس کا استعمال نہیں ملا۔ لہٰذا یہ نام نہ رکھا جائے، البتہ اگر کسی اور زبان کا لفظ ہے تو باحوالہ کسی مستند عالم کو دکھا کر حکم معلوم کرلیاجائے۔
3۔۔۔ "حورب" عبرانی زبان کا لفظ ہے اور "حورب" اس پہاڑ کا نام ہے جہاں حضرت موسیٰ علیہ السلام کو پہلی مرتبہ شریعت دی گئی تھی جس کا دوسرا اور مشہور نام "سیناء" ہے، بہرحال بہتر یہ ہے کہ اپنے بچوں کے نام انبیاء کرام علیہم السلام یا صحابہ کے نام پر رکھے جائیں یا ایسا نام رکھیں جس کے معنی اچھے ہوں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200477
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن