میں میزان بینک سے گھر بنوانے کے لیے قرضہ لینا چاہتا ہوں ، کیا یہ جائز ہے؟
ناجائز ہے، مروجہ غیر سودی بینکوں کا اگرچہ یہ دعویٰ ہے کہ وہ علماء کرام کی نگرانی میں شرعی اصولوں کے مطابق کام کرتے ہیں ، لیکن ملک کے اکثر جید اور مقتدر علماء کرام کی رائے یہ ہے کہ ان بینکوں کا طریقہ کار شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہے، اور مروجہ غیر سودی بینک اور روایتی بینک کےبہت سے معاملات تقریباً ایک جیسے ہیں، لہذا روایتی بینکوں کی طرح ان سے بھی تمویلی معاملات کرنا جائز نہیں ہے ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201229
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن