درج ذیل ناموں کے معانی بتادیجیے:
انزش. میرال . میرب . مرحا
(1) "مَرحا" عربی زبان کا لفظ ہے، اس کے تلفظ کے دو طریقے ہیں:
1۔ "مَرَحا"را پر زبر کے ساتھ اس کا مطلب ہے" تکبر کرنا"۔ اس معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا درست نہیں ہے۔
2۔ "مَرْحیٰ" عربی میں یہ لفظ کسی کو شاباش دینے کے لیے استعمال ہوتاہے۔
(2) "میرب" عربی زبان میں"ارب" سے ماخوذ ہے، اس کے مآخذ کے اعتبار سے اس کے مختلف معانی ہوسکتے ہیں: جسم کاٹنے کا آلہ، حاجت پوری کرنے کا آلہ، ہوشیار اور ماہر۔
اگر بچی کا نام رکھنا ہے تو بہتر ہے کہ میرب کی بجائے "اَریبہ" نام رکھ لیا جائے اور لڑکے کا نام رکھنا ہے تو "اریب" نام رکھ لیں، اس صورت میں معنیٰ متعینہ طور پر ہوشیار اور ماہر ہوگا۔
(3،4) "انزش" اور "میرال": عربی لغات میں تلاش کے باوجود کسی مناسب معنی کے لیے ان کا استعمال نہیں ملا۔ لہٰذا یہ نام نہ رکھا جائے، البتہ اگر کسی اور زبان کا لفظ ہے تو باحوالہ کسی مستند عالم کو دکھا کر حکم معلوم کرلیاجائے۔
ناموں کے سلسلے میں بہتر یہ ہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام وصحابیات کے ناموں میں سے کوئی نام رکھا جائے، یا اچھا بامعنی عربی نام رکھا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200097
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن