نفل چھوڑنے کا کیا حکم ہے؟
سنتِ غیر مؤکدہ اور نوافل، پڑھنے اور نہ پڑھنے کا اختیار ہے، اگر کوئی پڑھے گا تو اسے ثواب ملے گا اور نہ پڑھنے پر کوئی گناہ نہیں ہوگا، تاہم انسان کو نوافل بھی پڑھتے رہنا چاہیے، قیامت کے دن نفلی اعمال کے ذریعے فرائض اور واجبات کی کمی پوری کی جائے گی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105201011
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن