بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

وسوسہ کے لغوی و اصطلاحی معنی


سوال

’’وسوسہ‘‘  کا لغوی و اصطلاحی معنی کیاہے؟

جواب

وسوسۃ( اسم ) - خیال بد اس کے لغوی معنی محسوس نہ ہونے والی حرکت یا پوشیدہ آواز کے ہیں جیسے زیور وغیرہ کی ہلکی جھنکار اصطلاح شریعت میں شیطان کے انسان کو ور غلانے بہکانے اور نیکی سے ہٹا کربدی پر ابھار نے کا  نام  ہے،  یعنی  وسوسہ  شیطان  کی  طرف  سے  انسان  کے  دل میں (خدا کی طرف سے اسے دی گئی قدرت کے تحت پیدا کردہ)  شر اور مصیبت کا خیال و ارادہ  ہے جو شیطان کی مسلسل جدو جہد کے باعث بسا اوقات صرف ارادہ ہی نہیں رہتا قصد محکم اور عزیمت جازمہ بن جاتا ہے 

عمدۃ القاری میں ہے:

"هذا باب في بيان حال من لم ير الوسواس و هو ما يلقيه الشيطان في القلب و كذلك الوسوسة و الوسواس الشيطان أيضًا، و أصله الحركة الخفيفة ويقال: الوسواس والوسوسة الحديث الخفي؛ لقوله تعالى: فوسوس إليه الشيطان ( طه 120 ) وصوت الحلي يسمى وسواسا والموسوس هو الذي يكثر الحديث في نفسه ووسوسة الشيطان تصل إلى القلب في خفاء ووسواس الناس من نفسه وهي وسوسته التي يحدث بها نفسه. (17/256)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200416

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں