اذان سے پہلے وقت کے اندر سنتیں پڑھنا کیسا ہے؟
سنتوں کی ادائیگی کے لیے اذان ہونا شرط نہیں ہے، بلکہ نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد اذان سے پہلے بھی اس کی سنتیں پڑھی جاسکتی ہے، البتہ اذان کے بعد سنتوں کا پڑھنا زیادہ بہتر ہے، اس لیے کہ اذان اور فرض نماز کے درمیان سنن اور نوافل پڑھنا زیادہ اجر و ثواب کا باعث ہے، نیز جن نمازوں سے پہلے سننِ مؤکدہ ہیں ان میں افضل یہ ہے کہ سننِ مؤکدہ کی ادائیگی اور فرض کی ادائیگی کے درمیان دنیاوی امور اور باتیں نہ کرے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200541
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن