میرا پانی سپلائی کا کام ہے، میں بڑا ٹینکر خرید کر اپنے پلاٹ کی ٹنکی میں اس کا پانی ڈالوا کرپھر پانی کو چھوٹی گاڑی کے ذریعے محلہ کے گھر اور گودام وغیرہ میں فروخت کرتا ہوں، کیا یہ کاروبار شرعی طور پر جائز ہے?
پانی خرید کر اپنے پلاٹ کی ٹنکی میں محفوظ کرنے کے بعد آگے فروخت کرنا شرعاً جائز ہے ۔
" إن صاحب البئر لایملك الماء ... و هذامادام في البئر، أما إذا أخرجه منها بالاحتیال، کمافي السواني فلاشك في ملکه له؛ لحیازته له في الکیزان، ثم صبه في البرك بعد حیازته". (ردالمحتار ج : ۵، کتاب البیوع، باب البیع الفاسد، مطلب صاحب البئر لایملك الماء ص: ۶۷)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200816
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن