ہمارے علاقے میں پانی بالکل نہیں آتا، اگر میں ساتھ والے علاقے سے پانی کی لائن گھر لاتا ہوں تو کیا یہ شرعی طور پر کوئی گناہ کی بات ہوگی یا نہیں؛ کیوں کہ ہمیں پانی کی بہت زیادہ پریشانی ہے؟
اگر حکومت کی جانب سے پانی کی لائن باقاعدہ اُس علاقے کے لیےمختص نہیں ہے، بلکہ سب کو استعمال کرنے کا اختیار ہے توپھر آپ کو اختیار ہوگا کہ پانی کی لائن کو گھر لا کر استعمال کرے، بشرطیکہ اس علاقے والوں کو پانی کی کمی کا سامنا نہ ہو، اوراگر حکومت کی جانب سے پانی کی وہ لائن صرف ساتھ والے علاقے کے لیے ہی مختص ہے تو اس صورت میں آپ کے لیے اس علاقے سے پانی کی لائن لانا درست نہیں ہوگا، بلکہ سائل کو چاہیے کہ کوئی اور متبادل صورت اختیار کرے۔ یہ اس صورت میں ہے جب باقاعدہ پانی کی لائن وغیرہ ہو، اگر دریا یا بڑے چشموں وغیرہ کا پانی ہے جو کسی کی ملکیت میں نہیں ہے تو وہ مباح ہے اس کے استعمال کی سب کو اجازت ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200147
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن