پنج تن پاک کس کو کہتے ہیں؟ اور کیوں کہا جاتا ہے ؟
پنج تن پاک کا مطلب ہے: پانچ پاک افراد ۔
شیعہ حضرات کا عقیدہ ہے کہ پانچ حضرات پاک ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، حضرت علی، حضرت فاطمہ، حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہم ۔ اس عقیدے میں دیگر تمام صحابہ رضی اللہ عنہم کی پاکیزگی کی نفی ہے، اہلِ سنت والجماعت کا عقیدہ ہے کہ تمام صحابہ رضوان اللہ علیہم ، اللہ تعالی کی طرف سے اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کے لیے منتخب و چنیدہ اور پاکیزہ ہستیاں ہیں اور پنچ تن پاک کا عقیدہ بے بنیاد اور باطل ہے۔
"وَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ: مَنْ كَانَ مُسْتَنًّا فَلْيَسْتَنَّ بِمَنْ قَدْ مَاتَ، أُولَئِكَ أَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانُوا خَيْرَ هَذِهِ الأُمَّةِ، أَبَرَّهَا قُلُوبًا، وَأَعْمَقَهَا عِلْمًا، وَأَقَلَّهَا تَكَلُّفًا، قَوْمٌ اخْتَارَهُمُ اللَّهُ لِصُحْبَةِ نَبِيِّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَنَقْلِ دِينِهِ، فَتَشَبَّهُوا بِأَخْلاقِهِمْ وَطَرَائِقِهِمْ، فَهُمْ كَانُوا عَلَى الْهَدْيِ الْمُسْتَقِيمِ". (شرح السنة للبغوي : ١/ ٢١٤، رقم الحديث: ١٠٥)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200918
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن