اگرکوئی شخص چھپ کر نکاح کرنا چاہے کسی وجہ سے ،توکیاصرف لڑکا اور لڑکی کے موجود ہونے سے ان دونوں کے درمیان نکاح ہوسکتاہے؟
نکاح میں مستحب اور بہتر یہ ہےکہ نکاح کی مجلس اعلانیہ طور پر مجمع کے سامنے مسجد میں میں منعقد کی جائے، احادیثِ مبارکہ میں بھی اس کی ترغیب آئی ہے کہ نکاح اعلان کے ساتھ اور مسجد میں پڑھاجائے۔نیز شرعاً نکاح منعقد ہونے کے لیے گواہوں کا ہونالازم ہے، بغیر گواہوں کے نکاح صحیح نہیں ہوتا۔ لہذا خفیہ طور پر صرف لڑکااور لڑکی موجود ہوں اور دونوں بغیر گواہوں کے ایجاب وقبول کریں، اس سے نکاح منعقد نہیں ہوگااور نہ ہی وہ دونوں میاں بیوی شمار ہوں گے ، بلکہ بدستور ایک دوسرے کے لیے اجنبی ہی رہیں گے۔البتہ دوعاقل بالغ مسلمان مرد گواہوں (یا ایک عاقل بالغ مسلمان مرد اور دو مسلمان عاقلہ بالغہ عورتوں) کی موجودگی میں لڑکااور لڑکی ایجاب وقبول کرتے ہیں تو ا س سے نکاح منعقد ہوجائے گا، اگرچہ اس طرح پوشیدہ نکاح کرناشرعاًً پسندیدہ نہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200284
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن