بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

پینٹ شرٹ کا کاروبار کرنے کا حکم


سوال

مردانہ پینٹ شرٹ، جینز وغیرہ کا کاروبار شرعاً کیسا ہے؟

جواب

اگر پینٹ شرٹ اور جینز وغیرہ اس طرح بنائی گئی ہوں کہ اس سے جسم کی ساخت واضح نہ ہوتی ہو اور ستر نہ کھلتاہو تو ایسی صورت میں اس کا کاروبار کرنا جائز ہے  ، اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی حلال ہوگی ۔  لیکن اگر اس کی بناوٹ ایسی ہو کہ اس سے جسم کی ساخت واضح ہوتی ہو  یعنی اسکن فٹنگ ہو یا ستر کا حصہ کھلتاہو تو ایسی صورت میں اس کے پہننے کی طرح اس کا کاروبار کرنا بھی درست نہ ہو گا۔

بہرصورت  صلحاء کا لباس چوں کہ قمیص شلوار ہے ؛ اس لیے اس کی ترویج کی نیت سے اگر پینٹ شرٹ کے بجائے قمیص شلوار کا کاروبار کیا جائے تو   زیادہ بہتر ہو گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200001

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں