بعض عورتیں کہتی ہیں کہ اگر سر کے بال چاند کی شروع کی تاریخوں میں کاٹے جائیں تو بال بڑھتے ہیں؛ اس لیے چاند کی آخری تاریخوں میں بال نہیں کاٹنے چاہییں، اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
مذکورہ بات کا تعلق تجربے سے تو ہوسکتا ہے، تاہم ایسی کسی بات کا شریعت میں ثبوت نہیں ملتا۔ تاہم اگر بال کاٹنے سے مراد خواتین کا اپنے سر کے بال کاٹنا ہے، تو اس کا حکم یہ ہے کہ عمرہ یا حج کے احرام سے حلال ہونے کے لیے ایک پورے کے بقدر یا کسی ضرورت کی وجہ سے (مثلاً: آپریشن وغیرہ کی غرض سے، یا بال بہت زیادہ لمبے ہوجائیں، مثلاً: قدموں تک پہنچ جائیں تو)بقدرِ ضرورت بال کاٹنے کی اجازت ہے، عام حالت میں خواتین کے لیے سر کے بال کاٹنا شرعاً درست نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200543
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن