زید کی ماہانہ آمدن24 ہزار روپے ہے، جب کہ زید پر قرضہ 45 ہزار روپے ہے، زید ہر ماہ آدھی آمدن قرضے میں دیتا ہے، جب کہ آدھی آمدن والد صاحب کو دیتا ہے۔ دوسرا زید کی بیوی کے پاس آدھا تولہ سونا ہے جس کی قیمت تقریباً 40 ہزار روپے ہے، باقی ضرورت سے زیادہ سامان بھی نہیں ہے، اب زید اور اس کی بیوی پر قربانی واجب ہے یا نہیں ؟
صورتِ مسئولہ میں زید پر بھی قربانی واجب نہیں ہے، نیز اس کی بیوی پر بھی قربانی واجب نہیں ہے، بشرطیکہ اس کے پاس آدھا تولہ سونے کے علاوہ مزید اتنی رقم نہ ہو جس کو سونے کی مالیت کے ساتھ ملانے سے مجموعی مقدار چاندی کے نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت) تک پہنچ جائے۔
واضح رہے کہ اگر زید کی ملکیت میں عید الاضحیٰ کے دنوں میں ضرورت سے زائد اتنی رقم یا سامان آجاتاہے کہ قرض ادا کرنے کے بعد بقیہ مال یا سامان کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر یا اس سے زائد ہو تو پھر اس پر قربانی واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010201049
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن