کیا چوری کی بجلی استعمال کرنا جائز ہے؟ اور اس سے پانی گرم کر کے غسل کرنا جائز ہے؟
سرکار کی طرف سے قیمتاً جو سہولیات عوام کو فراہم کی جاتی ہیں ان پر معاشرے کا مشترکہ حق ہوتا ہے، جس حق سے خلافِ ضابطہ فائدہ اٹھانا عوامی حق تلفی اور دھوکا دہی کے زمرے میں آنے کی وجہ سے شرعاً ناجائز ہوتا ہے، پس صورتِ مسئولہ میں بجلی چوری کرکے استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں، اور ایسی بجلی کسی بھی مقصد میں استعمال کرنا جائز نہیں۔ اپنے اس قبیح عمل پر فوری توبہ کرنا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200235
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن