میں مسجد میں نماز پڑھنے گیا ، وہاں جو امام صاحب نماز پڑھا رہے تھے ان کی داڑھی بہت چھوٹی تھی، میرے لیے کیا حکم ہے ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا؟ میں الحمداللہ خود حافظ ہوں اور اللہ کے فضل سے داڑھی بھی پوری ہے۔
اگر ان کی داڑھی تراشنے کی وجہ سے ایک مشت سے کم تھی تو ان کے پیچھے نماز مکروہ ہے، لیکن جب تک آپ کو یقین نہیں کہ کاٹی ہے یا ویسے ہی چھوٹٰی ہے تو آپ ان کے پیچھے نماز پڑھ لیں۔
"السنة فیها القبضة، وهو أن یقبض الرجل لحیته، فما زاد منها علی قبضة قطعه، کذا ذکره محمد في کتاب الآثار عن الإمام، قال: وبه نأخذ". (الشامية، کتاب الحظر والإباحة، فصل في البیع، کراچی ۶/ ۴۰۷)
"یحرم علی الرجل قطع لحیته". (درمختار، ۶/ ۴۰۷)
"وکره إمامة الفاسق العالم لعدم اهتمامه بالدین، فتجب إهانته شرعاً، فلایعظم بتقدیمه للإمامة … ومفاده کون الکراهة في الفاسق تحریمیة". (الطحطاوي علی المراقي، الصلاة، فصل في بیان الأحق بالإمامة، دارالکتاب ۳۰۳) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200382
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن