ایک آدمی نے مثلاً 40000 کسی کو دیے کہ وہ ان سے کاروبار کرے، اگر وہ کاروبار شروع کر دیتا ہے یا پھر وہ کاروبار شروع نہیں کرتا کافی عرصہ یوں ہی گزر جاتا ہے تو اس رقم پرجو زکاۃ آئے گی وہ کس کے ذمہ ہو گی؟
اگر مذکورہ شخص نے یہ رقم دوسرے شخص کو مالک بنا کر نہیں دی، بلکہ کاروبار کے لیے دی یا قرض کے طور پر دی ہے تو اس کی زکاۃ اس رقم کے مالک کے ذمہ لازم ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201746
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن