ایک آدمی میرا کسٹم ایجنٹ ہے، اس کو میں گاڑیاں کلیئر کرنے کےلیے رقم دیتا ہو ں. راستے میں چوروں نے اس کو لوٹا تو اس کی ذمہ داری کس پر ہے؟
اگر آپ کا اور مذکورہ شخص کا معاہدہ یوں ہوتا ہے کہ کسٹم ایجنٹ آپ سے یہ کہتا ہے کہ میں آپ کو مال کلیئر کرادوں گا اور اس کے اتنے پیسے لوں گا تو یہ معاملہ اجارہ کا ہے، اور کسٹم ایجنٹ آپ کا اجیر (مزدور ) ہے، اب اگر آپ اس کو مزدوری پیشگی دے دیتے ہیں تو یہ درست ہے اور وہ اس کا مالک بن جاتا ہے، مالک بننے کے بعد اگر اس سے وہ رقم کوئی چھین لیتا ہے یا چوری کرلیتا ہے تو وہ اس کی اپنی مملوکہ رقم چوری ہوئی، آپ کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، وہ آپ کو اس طے شدہ معاملہ کے مطابق مال نکلواکر دینے کا پابند ہوگا۔
اگر معاملہ کی کوئی اور صورت ہے تو اس کی تفصیل وضاحت کے ساتھ لکھ دوبارہ جواب معلوم کرلیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200030
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن