کیا کسی خاص مقصد کے لیے کوئی انگوٹھی پہننا جائز ہے؟
کسی خاص مقصد سے کیا مراد ہے جواب کے لیے اس کی وضاحت کی ضرورت ہے ۔ البتہ عام طور پر مردوں کےلیے انگوٹھی پہننے کا حکم یہ ہے کہ:
ایک مثقال (ساڑھے چار ماشے یعنی۴گرام،۳۷۴ملی گرام (4.374 gm) سے کم وزن کی چاندی کی انگوٹھی یا چھلّا پہننا جائز ہے، چاندی کے علاوہ کسی اور دھات کی انگوٹھی پہننا جائز نہیں ہے، البتہ عام آدمی کے لیے چاندی کی انگوٹھی بھی نہ پہننا بہتر اور افضل ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 358)
" (ولا يتحلى) الرجل (بذهب وفضة) مطلقاً، (إلا بخاتم ومنطقة وجلية سيف منها) أي الفضة ... (ولا يتختم) إلا بالفضة؛ لحصول الاستغناء بها، فيحرم (بغيرها كحجر) ... ولا يزيده على مثقال". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200518
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن