گھر میں عورتیں جب کپڑے دھوتی ہیں تو ان میں ناپاک کپڑے بھی شامل ہوتے ہیں۔ جن کے چھینٹے ان کے بدن اور کپڑوں پر پڑ جاتے ہیں۔ کپڑے دھل جانے کے بعد جب نچوڑ نے لگتی ہیں تو دھلے ہوئے کپڑے ان کے چھینٹے زدہ کپڑوں یا بدن کے ساتھ مس ہوتے ہیں، تو دھلے ہوئے کپڑے نا پاک ہو جائیں گے؟
واضح رہے کہ ناپاک کپرے کی چھینٹیں بھی ناپاک ہیں، جس کپڑے یا بدن کے جس حصے کو لگیں گی تو اس کو بھی ناپاک کردیں گی۔
لہٰذا صورتِ مسئولہ میں ناپاک کپڑوں کی چھینٹیں بدن یا کپڑوں کے جس حصے کو لگتی ہیں، وہ حصہ ناپاک ہوجاتا ہے۔ پھر دھلے ہوئے کپڑے اس ناپاک کپڑے یا ناپاک جسم کو لگتے ہیں اس صورت میں اگر وہ دھلے ہوئے کپڑے اس قدر گیلے اور بھیگے ہوں کہ ان کو نچوڑنے سے قطرات ٹپکتے ہوں تو وہ کپڑے بھی ناپاک ہوجائیں گے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"لف طاهر في نجس مبتل بماء إن بحيث لو عسر قطر تنجس وإلا لا". (ج:1، ص: 346، ط: سعيد) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144012201089
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن