کیا ضروری ہے کہ بیس صفر کے بعد ہی حلیم کھائی جائے، گوشت رکھا ہوا ہے، حلیم پکانے کا دل چاہ رہا ہے؟
’’حلیم‘‘ یا کوئی بھی کھانے کی ڈش کسی بھی دن بنانا منع نہیں ہے، جب بھی چاہیں حلیم بناکر کھاسکتے ہیں، البتہ کسی چیز کا کسی خاص دن التزام کرنا اور اس کو ثواب سمجھ کر کرنا یا کسی خاص رسم رواج کی پیروی میں کسی خاص دن کا التزام کرنا یا اہلِ باطل کے عقائد کے مطابق کسی دن ان چیزوں کے بنانے کا اہتمام کرنا اور ضروری سمجھنا یہ سب چیزیں غلط ہیں، ان سب سے چیزوں سے قطع نظر کوئی اپنے گھر میں دیگر کھانے کی ڈشوں کی طرح حلیم بنائے یا حلیم کی دعوت کرے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201584
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن