میری بیٹی کا نام "عشال" ہے ۔ "عشال" نام رکھنا کیسا ہے؟ کے جواب میں پڑھا کہ "ع" کے نیچے زیر عربی لغت میں نہیں ہے، میری بیٹی کے نام میں "ع" کے نیچے زیر اور "ش" کے اوپر زبر اور "ل" ساکن ہے، اور اس کے معنی ہیں: "جنت کا پھول"۔ کیا یہ عربی زبان کا لفظ نہیں ہے ؟ اور کیا نام بدلنا چاہیے؟
"عشال" ( "عین" پر زبر اور "ش" پر تشدید کے ساتھ) تو عربی زبان کا لفظ ہے اور اس کا معنی ہے: "درست اندازہ لگانے والا"۔ لیکن «عشال» "عین" کے نیچے زیر کے ساتھ عربی لغت میں استعمال نہیں ہوتا، اور نہ ہی اس کا عربی زبان میں کوئی معنی ہے، بلکہ یہ ایک مہمل لفظ ہے، ’’جنت کے پھول‘‘ والا معنی کسی عربی یا اردو لغت میں ہمیں نہیں ملا۔
مذکورہ نام رکھنے میں کوئی گناہ تو نہیں، لیکن اگر نام تبدیل کرنا ممکن ہو تو اس کی جگہ کوئی اور اچھے معنی والا عربی نام یاصحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کرکے رکھاجائے تو زیادہ بہتر ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200378
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن