میں جس سکول میں پڑھتا ہوں، وہاں میری جماعت کا ایک لڑکا جو میرا دوست ہے وہ عیسائی مذہب سے تعلق رکھتا ہے، ہم سب ایک ساتھ بیٹھتے ہیں تو کیا اُس کا پسینہ لگنے سے غسل واجب ہوگا یا نہیں؛ کیوں کہ گرمی میں ساتھ کھیلتے ہیں تو ہاتھ وغیرہ لگ جاتا ہے؟ اور کیا اُس کی ہاتھ لگی ہوئی چیز کھا سکتے ہے یا نہیں؟ اُس کا جھوٹا پی سکتے ہے یا نہیں؛ کیوں کہ وہ ہمارا ہاتھ لگاہوا کھا تا بھی ہے اور جھوٹاپیتا بھی ہے ؟
غیر مسلم انسان کا پسینہ ناپاک نہیں، لہذا مذکورہ طالب علم کے ساتھ بیٹھنے کے نتیجہ میں مسلمان کے جسم میں نجاست سرائیت نہیں کرے گی، نہ غسل واجب ہوگا اور نہ ہی وضو۔ نیز اس کے ساتھ کھانے پینے کی (خواہ اس کا ہاتھ لگی ہوئی چیز ہو یا اس کا جوٹھا ہو، کھانے پینے) کی گنجائش ہے۔ البتہ غیر مسلم سے دلی دوستی منع ہے، اس کے ساتھ تعلق رکھنے میں اس کی ہدایت اور اسلام کی طرف مائل کرنے کی نیت رکھیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200686
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن