میرا بھائی تقریباً دس 10 سالوں سےسوئی سدرن گیس کمپنی میں کام کر رہا ہے، گیس کمپنی کی طرف سے اس کی نوکری ابھی تک پکی نہیں ہے، اسے صرف 14 ہزار تنخواہ مل رہی ہے، اگر نوکری پکی ہوجائے تو اس کی تنخواہ کم از کم 30, 35 ہزار ہوگی، جس کے ساتھ اس کے فیملی کا علاج اور گھر کی گیس مفت ہوگی۔ بہت سے کوششوں کے باوجود کمپنی اس کی نوکری پکی نہیں کر رہی۔ تو کیا وہ اپنے حق کے طور پہ گیس چوری کر سکتا ہے یعنی اپنے گھر کے میٹر میں خرابی پیدا کرکے زیادہ گیس استعمال کر سکتا ہے؟ اور گیس کا بل نارمل ہو؟
صورتِ مسئولہ میں آپ کے بھائی کے لیے کسی صوررت یہ جائز نہیں کہ وہ گیس کی چوری کرے، اور اپنےگیس کے میٹر میں خرابی پیدا کرے۔
"عن أبي هریرة أن رسول اﷲ صلی اﷲ علیه وسلم قال: من حمل علینا السلاح فلیس منا، ومن غشنا فلیس منا". (الصحيح لمسلم ، کتاب الإیمان، باب قول النبي صلى الله عليه وسلم: من غشنا فلیس منا، النسخة الهندیة۱/۷۰، بیت الأفکار رقم:۱۰۱، سنن أبي داؤد، کتاب البیوع، باب في النهي عن الغش، النسخة الهندیة۲/۴۸۹، دار السلام رقم: ۳۴۵۲)
"وإنما یحرم علی المسلم إذاکان بطریق الغدر". (فتح القدیر، باب الربا، دار الفکر بیروت۷/۳۹) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200298
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن