بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

ہاؤسنگ اسکیم کی قرعہ اندازی میں شرکت کے لیے فیس کی وصولی کا حکم


سوال

 ایک  ہاؤسنگ  سکیم کی  جانب سے پلاٹس کے لیے درخواستیں جمع کی گئیں جو  قرعہ اندازی کے بعد نام نکلنے کی صورت میں درخواست دہندگان کو ملیں گے، اور ہر پلاٹ کے سائز کے اعتبار سے ناقابلِ  واپسی  فیس بھی  لی گئی، اب پلاٹ  نکل  جانے  کی  صورت  میں مالک  منافع پر پلاٹ فروخت کرتا ہے تو اس کا کیا حکم ہے آیا یہ سود کے زمرے میں آتا ہے؟ 

جواب

ذکرکردہ ہاؤسنگ اسکیم کا طریقہ کار شرعًا درست نہیں ہے،قرعہ اندازی میں شریک ہونے کے لیے پلاٹ کے سائز کے مطابق جو رقم لی جاتی ہے ، یہ بلاعوض لی جانے والی رقم ہے جس کا لینا شرعًا جائز نہیں ،  تاہم اگر کوئی شخص اس قرعہ اندازی میں شریک ہوگیا اور اس کا پلاٹ نکل آیا تو اس کے لیے پلاٹ اور اس کی حدود متعین ہونے کے بعد آگے نفع کے ساتھ فروخت کرنا جائز ہوگا ۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144105200539

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں